تبدیلی کیسے ممکن ہے ؟

06/10/2016  (8 سال پہلے)   1796    کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن
آج ملک میں ہر سیاسی پارٹی ملک میں تبدیلی لانے کا نعرہ لگا رہی ہے۔ عوام سارا دن سوشل میڈیا پر اپنی اپنی پسند کی پارٹی کا دفاع کرتے ایک دوسرے کی پارٹی سربراہ پر کیچڑ اچھالتے اور لمبی لمبی گالیاں نکاتے رہتے ہیں۔ اور کچھ پارٹیوں نے تو باقاعدہ اس مقصد کے لیے سوشل میڈیا سیل بنارکھے ہیں جن کا سارا دن کام فوٹو شاپ کی ہوئی جعلی تصاویر اور نیچے گالیاں لکھ کر دوسرں کے جذبات کو بھڑکانا اور اس عوام کو آپس میں لڑائے رکھنا ہے تا کہ یہ عوام آپس میں ہی لڑتی رہے اور جو ان کے بنیادی مسائل ہیں ان کی طرف ان کی توجہ ہی نہ جائے۔ انگریز اس خطہ پر کئی سو سال حکومت کرنے کے بعد خود تو چلے گئے لیکن اس خطے کی اشرافیہ کو یہ سبق دے گئے کہ اگر تم لوگوں پر حکومت کرنا چاہتے ہو تو ان کو تقسیم کرو اور آپس میں لڑاو اور ان پر حکومت کرو، ان کو کبھی بھی اپنے بارے میں سوچنے کا موقع نہ دو۔ اور یہی کچھ آج اس ملک میں ہو رہا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ تبدیلی کیسے آئے گی ؟ کیا اس ملک کی اشرافیہ اس ملک میں تبدیلی لیے کر آئے گی ؟ اور کیا اس سرمایہ درانہ نظام میں تبدیلی ممکن ہے جہاں کوئی بھی کسی چیز کو فری دینے کے لیے تیار نہیں۔ جہاں ہر کوئی صرف اپنا مفاد دیکھتا ہے۔ اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ تبدیلی اوپر سے سیاسی پارٹیوں کے زریعے آئی گی تو پھر وہ اس سراب کے پیچھے بھاگ رہا ہے جس کو وہ کبھی بھی نہیں پاسکتا۔ 
کوئی بھی معاشرہ افراد سے مل کر بنتا ہے اور ہر معاشرہ اپنے افراد کے کردار کا آئینہ ہوتا ہے۔
اس لیے قرآن پاک میں بھی فرمایا گیا ہے کہ اللہ کسی قوم پر ایسا ہی سربراہ مقرر کردیتا ہے جیسی وہ قوم ہوتی ہے۔ 
ہمیں تبدیلی لانے کے لیے کسی مسیحا کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔ ہمارے ملک میں حکمران اس لیے کرپٹ ہیں کہ ہم لوگ خود کرپٹ ہیں اور وہ ہمارا ہی آئینہ ہیں۔ ہم ان کے پیچھے چھپ کر خود کر بڑا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ اس ملک میں تبدیلی چاہتے ہیں تو پھر سب سے پہلے خود کا احتساب کرنا لازمی ہے۔
حضرت بابا بھلے شاہ رحمتہ اللہ علیہ نے کیا خوب فرمایا ہے۔
 
پڑھ پڑھ عالم فاضل ہویا
کدے اپنے آپ نوں پڑھیا ای نہیں
جا جا وڑدا مسجداں مندراں اندر
کدے من اپنے وچ و ڑ یا ای نہیں
ایویں روز شیطان نال لڑدا 
کدی نفس اپنے نال لڑیا ای نہیں
بلھے شاہ اسمانی اڈدیاں پھڑدا ایں
جیہڑا گھر بیٹھا اونوں پھڑیا ای نہیں
 
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اس ملک میں تبدیلی آئے تو پھر
آپ اپنے آپ سے وعدہ کرلیں کہ آپ بجلی چوری نہیں کریں گئے نہ کسی میٹر ریڈر کو پیسے دیں گئے۔
گیس چوری نہیں کریں گئے نہ کوئی ریگولیٹر وغیرہ لگا کر دوسروں کا حق مارنے کی کوشش کریں گئے۔
پانی چوری نہیں کریں گئے۔
گورنمنٹ محکموں کے اندر وقت بچانے کے لیے رشوت نہیں دیں گئے نہ رشوت لیں گئے چاہے کام میں تاخیر ہوجائے۔
اگر آپ صحافی، وکیل، سیاست دان یا کسی سرکاری محکمے کے ملازم ہیں اور آپ نے اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹ پر اپنے محکمے یا اپنے عہدوں کے لحاظ سے رنگ کروائے ہوئے ہیں تا کہ کسی پولیس چوکی پر کوئی قانون کا محافظ آپ کو روک نہ سکے اور آپ کے عہدے یا ادارے کی دہشت اس پر چھاجائے تو آج سے ہی اپنی نمبر پلیٹوں کو صاف کرودایں اور ان پر صرف نمبر ہی رہنے دیں۔ 
اپنے آپ سے وعدہ کرلیں کہ آپ کے گھروں کے سامنے جو کوڑا پڑا ہے اگر وہ کسی میونسپلٹی یا ٹی ایم اے کے ملازم اٹھانے نہیں آتے تو آپ خود ہی اس کو اٹھا کر کسی کوڑے دان میں ڈال دیں گے اور گلی کے اندر کوئی کوڑے دان نہیں ہے تو اس گلی والے مل کراس گلی میں ایک کوڑے دان خرید کررکھ دیں گے اس لیے کے ہمارے دین نے صفائی کو نصف ایمان بتایا ہے۔ 
آپ بازار میں یا روڈ پر چلتے ہوئے یا کسی گاڑی میں بیٹھے ہوئے کوئی پھل یا کوئی اور چیز کھارہے ہیں تو پھل کے چھلکے یا ریپر وغیرہ روڈ پر نہیں پھینکیں گئے بلکہ اس کو اسی شاپر میں ڈال کر کسی کوڑے دان میں جا کر ڈال دیں گے۔
آپ گاڑی میں بیٹھے ہوں تو سیٹ بیلٹ ضرور لگائیں گئے اور بغیر لائسنس کے گاڑی نہیں چلایں گے اور کسی سرخ بتی کو کراس نہیں کریں گے چاہیے کوئی دیکھ رہا ہو یا نہ دیکھ رہا ہو۔
ہسپتالوں کے باہر ہارن نہیں بجائیں گے۔ 
آپ بل جمع کروانے یا کسی بھی محکمے کے اندر کسی کام سے گئے ہیں تو اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے لائن میں بیٹھ کااپنی باری کا انتظار کریں گے اور دوسروں کا پہلے آئے ہیں خیال رکھیں گے۔
اپنے آپ سے وعدہ کریں کہ آپ کسی بھی سیاسی نمائندے کو برادری، رشتے داری یا پارٹی بیس پر ووٹ نہیں دیں گے بلکہ اپنے ملک کے مفاد کو مدنظر رکھ کر ووٹ دیں گئے چاہے اس میں وقتی طور پھر آپ کو اپنے علاقے کی بھلائی نظر نہ آرہی ہو۔ 
آپ کسی بھی کاروبار سے منسلک ہیں بے ایمانی اور کم ناپ تول یا زخیرہ اندوزی نہیں کریں گئے۔
اگر آپ کی گلی یا محلے میں کوئی غریب آدمی غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیج سکتا تو سب مل کر اس کی مدد کریں گے اگر وہ پھر بھی بچوں کو سکول تعلیم حاصل کرنے کے لیے نہیں بھیجتا تو اس کا سوشل بائیکاٹ کردیں گے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اس ملک میں احتساب کا عمل قائم ہو اور میرٹ پر فیصلے ہوں اور ادارے ٹھیک کام کریں تو پھر حکمرانوں کو کوسنے کی بجھائے اوپر دی گئی باتوں پرآج سے ہی عمل کرنا شروع کردیں تو انقلاب ضرور آئے گا اور یہ وہ انقلاب ہو گا جوآپ کے معاشرے کو بدل دے گا۔ اوراگر آپ ایسا نہیں کرسکتے تو پھر آپ کو بھی اس ملک میں تبدیلی کا خواب دیکھنے کا کوئی حق نہیں۔
 
سوشل میڈیا پر شیئر کریں یا اپنے کمنٹ پوسٹ کریں

اس قلم کار کے پوسٹ کیے ہوئے دوسرے بلاگز / کالمز
ویلنٹائن ڈے کیا ہے۔
11/02/2018  (6 سال پہلے)   1786
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

بسنت میلہ (کائیٹ فیسٹیول) اور ہماری روایات
04/02/2018  (6 سال پہلے)   1882
کیٹیگری : فن اور ثقافت    قلم کار : ایڈمن

سرفس ویب، ڈیپ ویب اور ڈارک ویب کیا ہیں۔
29/01/2018  (6 سال پہلے)   2393
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
21/01/2018  (6 سال پہلے)   1289
کیٹیگری : سپورٹس اور گیمنگ    قلم کار : ایڈمن

حضرت حافظ محمد اسحٰق قادری رحمتہ اللہ علیہ
15/01/2018  (6 سال پہلے)   1831
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

وقار انبالوی ایک شاعر، افسانہ نگار اور صحافی
11/01/2018  (6 سال پہلے)   3281
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

جامعہ دارالمبلغین حضرت میاں صاحب
11/12/2017  (7 سال پہلے)   1905
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ناموس رسالت اور ہمارا ایمان
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1796
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں شیر محمد شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1821
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

بارکوڈز کیا ہیں اور یہ کیسے کام کرتے ہیں۔
30/10/2017  (7 سال پہلے)   1951
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ٍصحافتی اقتدار اور ہماری ذمہ داریاں
12/09/2017  (7 سال پہلے)   5570
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پوسٹ آفس (ڈاکخانہ) شرقپور شریف
29/03/2017  (7 سال پہلے)   2760
کیٹیگری : دیگر    قلم کار : ایڈمن

ہمارا معاشرہ اور کمیونٹی سروس
24/03/2017  (7 سال پہلے)   1985
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

حاجی ظہیر نیاز بیگی تحریک پاکستان گولڈ میڈلسٹ
19/03/2017  (7 سال پہلے)   2311
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

جامعہ حضرت میاں صاحب قدس سرہٰ العزیز
16/03/2017  (7 سال پہلے)   2225
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

آپ بیتی
15/03/2017  (7 سال پہلے)   2271
کیٹیگری : سیاحت اور سفر    قلم کار : ایڈمن

جامعہ مسجد ٹاہلی والی
13/03/2017  (7 سال پہلے)   2191
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابوریحان محمد ابن احمد البیرونی
11/03/2017  (7 سال پہلے)   2793
کیٹیگری : سائنس    قلم کار : ایڈمن

حضرت سیدنا سلمان الفارسی رضی اللّٰہ عنہ
02/03/2017  (7 سال پہلے)   2201
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

انٹرنیٹ کی دنیا
01/03/2017  (7 سال پہلے)   2023
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
28/02/2017  (7 سال پہلے)   2263
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابرہہ کی خانہ کعبہ پر لشکر کشی
27/02/2017  (7 سال پہلے)   3152
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

خطہ ناز آفریں - شرقپور
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1954
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پاکستان میں صحافت اور اس کا معیار
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1956
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

امرودوں کا شہر شرقپور
11/02/2017  (7 سال پہلے)   4559
کیٹیگری : خوراک اور صحت    قلم کار : ایڈمن

دنیا کا عظیم فاتح کون ؟
30/01/2017  (7 سال پہلے)   1817
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4572
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں غلام اللہ ثانی لا ثانی رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4642
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

شرقپور کی پبلک لائبریری اور سیاسی وعدے
26/09/2016  (8 سال پہلے)   2172
کیٹیگری : تعلیم    قلم کار : ایڈمن

شرقپور میں جماعت حضرت دواد بندگی کرمانی شیرگڑھی
17/08/2016  (8 سال پہلے)   4918
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تحریک آزادی پاکستان اورشرقپور
14/08/2016  (8 سال پہلے)   2690
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

اپنا بلاگ / کالم پوسٹ کریں

اسی کیٹیگری میں دوسرے بلاگز / کالمز


اپنے اشتہارات دینے کیلے رابطہ کریں