جامعہ حضرت میاں صاحب قدس سرہٰ العزیز

16/03/2017  (7 سال پہلے)   2225    کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن
تعلیم انسان کے شعور کے جلا بخشتی ہے۔ پھر اس انسان کی طرز گفتگو اور معاملات حیات سے اس انسان کے اندر کا انسان دکھائی دینے لگتا ہے۔ گویا کہ جیسی تعلیم ہو گی ویسے ہی اس کی حیات آئینہ میں انسان نظر آتا ہے۔ دینوی تعلیم انسان کو محض دنیا دار بنائے گی اور دینی تعلیم سے انسان میں دینی اقدار پیدا ہوں گی۔
پاکستان بننے سے پیشتر دینی تعلیم کا فقدان تھا۔ اگر کہیں دینی مدارس تھے تو وہ بھی بڑی دور دور تھے۔ لوگ بس انگریزی تعلیم کے دلدادہ تھے۔ حضرت قبلہ ثانی لاثانی میاں غلام اللہ برادر حقیقی حضرت میاں شیرمحمد شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ نے مسلمانوں کی اس ضرورت کو شدت سے محسوس کیا۔ لہذا آپ نے 1944 عیسوی میں شرقپور میں ایک جامعہ میاں صاحب کے نام سے ایک دینی مدرسہ کی بنیاد رکھی۔
اس مدرسہ کی بنیاد رکھنے سے قبل آپ نے ایک تنظیم تشکیل دی جس کا نام حزب الرسول رکھا۔ جس کے سرپرست حضرت قبلہ ثانی لاثانی میاں غلام اللہ صاحب تھے۔ اب اس تنظیم کے مشورہ سے ریاض المسلمین کے نام سے مدرسہ کا اعلان فرمایا۔ ریاض المسلمین نام کی تجویز اور فیصلہ حزب الرسول کا تھا۔ مگر ثانی صاحب دلی طور پر اس نام سے متفق نہ تھے۔ چونکہ جمہور کا فیصلہ تھا لہذا آپ نے اس کی تردید میں کوئی بات نہ کی۔ مگر لوگ اس مدرسہ کو میاں صاحب کا درس کہتے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ اس مدرسہ کا نام ریاض المسلمین کی بجائے جامعہ حضرت میاں صاحب شہرت پا گیا۔ پھر یہی نام مدرسہ کی بلڈنگ کی پیشانی پر لکھا گیا۔ اور اسی نام سے فارغ التحصیل طلبا کو اسناد دی جانے لگیں۔
ابتدا میں یہ مدرسہ میاں صاحب کی جامع مسجد میں قائم کیا گیا۔ مدرسہ کیا قائم ہوا مسلمانوں کو خوشی کی ایک نوید مل گئی۔ اور یہ خبر پھولوں کی خوشبو بن کر دور دور تک پھیل گئی۔ پھر کیا تھا مسجد میں اس قدر طلبا اکٹھے ہو گئے کہ نبی پورہ والی مسجد کے پاس ایک مکان میں یہ مدرسہ بنایا گیا مگر یہ جگہ بھی ناکافی ثابت ہوئی پھر بازار حافظاں میں جو اب دربار روڈ کے نام سے مشہور ہے حافظ ملک نور علی کا مکان جو بہت بڑا ہے کرائے پر حاصل کر کے مدرسہ وہاں منتقل کردیا گیا اور تدریس علوم کا کام شروع ہو گیا۔
طلبا کے لنگر کے انتظام کے لیے مالی وسائل نہ تھے۔ اس مشکل پر قابو پانے کے لیے کجا سکیم رائج کی گئی۔ ہر گھر میں ایک ایک کجا دیا گیا۔ عورتیں آٹا گوندتے وقت مٹھی بھر آٹا اس میں ڈال دیتی تھیں۔ دوہفتے کے بعد آٹے بھرے ہوئے یہ کجے لنگر خانے میں آجاتے تھے۔ یہ سکیم بڑی کامیاب رہی۔
اس کرائے کے مکان میں 3 سال تک مدرسہ قائم رہا پھر عیدگاہ روڈ پر دربار بابا گلاب شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے سامنے ساڑھے تین کنال جگہ خرید کر باقاعدہ نقشہ کے مطابق کشادہ اور شاندار عمارت بنائی گئی۔ جس کا افتتاح 15 دسمبر 1951 عیسوی بمطابق 15 ربیع الاول 1371 ہجری میں ہوا اور مزید 5 سال گزرنے کے بعد یعنی 29 فروری 1956 عیسوی بطابق 17 رجب 1375 ہجری میں جامعہ کی عمارت کا حصہ دوم بھی بن گیا۔ اس حصہ میں دینوی تعلیم کے لئے پرائمری سکول کا اجرا ہوا اس کے ساتھ ساتھ مدرسہ میاں صاحب میں لڑکیوں کے لئے پرائمری سکول بن گیا۔
چونکہ اس ادارہ کی بنیاد خلوص اور للٰہیت رکھی گئی تھی اس لئے اسے جو عروج حاصل ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس ادارہ سے ہزاروں حفاظ، علما، مبلغین اور محققین پیدا ہوئے۔ جن کے ذریعے اس ادارہ کا فیض دنیا بھر میں پھیلا۔ حضرت قبلہ ثانی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے اس کو مزید ترقی دینے کے لیے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک لائبریری قائم کی جس میں طلبا اور مدرسین اور عوام الناس استفادہ کرنے لگے۔ یہاں تفسیر، حدیث، اصول تفسیر، اصول حدیث، فقہ اور اصول فقہ، لغت صرف ونحو، منطق، فلسفہ اور ادب جیسے فنون کی نادر کتب رکھی گئیں۔
ثانی صاحب کے قائم کردہ جامعہ نے نہ صرف اپنے علاقہ اور پاکستان بلکہ دنیا بھر میں علمی نقوش قائم کئے ہیں۔ حضرت صاحب کا لگایا ہوا یہ پودا آج بھی بار آور ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ اس میں اب بھی سینکڑوں طلبا قرآن، حدیث، تفسیر، فقہ اور دیگر علوم و فنون کی تعلیم حاصل کررہے ہیں اور اپنے قلوب کو علم و عرفان کی روشنی سے منورہ کررہے ہیں۔
ثانی صاحب نے جامعہ کے لئے جن اساتذہ کا انتخاب فرمایا ان کی فہرست بہت طویل ہے چند نام یہاں لکھے جاتے ہیں۔
 
حضرت العلام مولانا غلام رسول صاحب رضوی شیخ الحدیث فیصل آباد
حضرت العلام مولانا اللہ بخش
حضرت العلام مولانا قاضی عبدالسبحان
حضرت مولانا علامہ محمد علی
حضرت علامہ مولانا عاشق حسین صاحب میاں چنوں
حضرت علامہ مولانا قاری محمد حسین صاحب ہوشیارپوری جلال آباد
حضرت مولانا مختار احمد صاحب
حضرت العلام مولانا نور حسین صاحب شرقپوری
حضرت العلام مولانا غلام مرتضیٰ شاہ صاحب بھکی شریف
 
ان مقتدر اساتذہ کرام کی علمی آبیاری سے جو نوخیز پودے ثمر بار ہوئے اور پھر ملک کے آسماں کے تارے بن کے چمکے ان کی فہرست دفتروں پر محیط ہے چند نام پیش خدمت ہیں۔
 
حضرت مولانا حافظ سید عباس علی شاہ صاحب
حضرت مولانا نور محمد صاحب نصرت نوشاہی شرقپور شریف۔
حضرت مولانا شبیر احمد صاحب ساہیوال
حضرت مولانا محمد فاضل صاحب فیصل آباد
حضرت مولانا محمد امین صاحب جامعہ امینیہ فیصل آباد
حضرت مولانا منشی فضل الدین صاحب آزاد کشمیر پونچھ
حضرت مولانا احسان الحق صاحب رضوی
حضرت مولانا ابو الجمیل محمد اسماعیل صاحب کوٹ رادھا کشن
حضرت مولانا معین الدین صاحب فیصل آباد
حضرت مولانا محمد رفیق صاحب چک 482 ساہیوال
حضرت مولانا پروفیسر عبدالرحمٰن صاحب خانپور
حضرت العلام مولانا عبدالغفور صاحب جامعہ فاروقیہ رضویہ لاھور
حضرت العلام مولانا سید مفتی مزمل حسین شاہ صاحب جامعہ حسینیہ ملتان روڈ لاھور
حضرت العلام مولانا محمد اسحاق صاحب صدیقی جامعہ احیا العلوم بھائی پھیرو
حضرت العلام مولانا محمد اشرف صاحب نقشبندی جامعہ صدیقیہ رضویہ داروغہ والا لاھور
حضرت العلام مولانا طالب حسین شاہ گردیزی جامعہ برکات العلوم مغلپورہ لاھور
حضرت العلام مولانا محمد امین صاحب نقشبندی اشرفی پھالیہ گجرات
قاری محمد اصغر صاحب نقشبندی (مرحوم) امام وخطیب جامعہ مسجد شیرربانی شرقپور شریف
 
حضرت قبلہ ثانی لا ثانی میاں غلام اللہ صاحب کا وصال 1957 میں ہوا تو جامعہ حضرت میاں صاحب کی نظامت صاحبزادہ میاں غلام احمد صاحب نے سنبھال لی مگر 1972 میں اس جامعہ کو حکومت نے محکمہ اوقاف کی تحویل میں دے دیا۔
مگر افسوس تہی دامنی والوں نے جامعہ کو کہاں سے کہاں پہنچادیا تھا اور تردامنی والوں نے اسے اجاڑ کررکھ دیا۔ جن ہاتھوں نے گلستان کو لگایا او سینچا تھا اس کی بربادی ان کی آنکھوں کے سامنے ہونے لگی۔
مگر
 
قہر درویش بر جان درویش
 
میاں غلام احمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے اس کے متبادل جامعہ حضرت ثانی صاحب کے نام سے نیا مدرسہ بنالیا۔ اور پھر جب 1988 عیسوی میں حکومت نے جامعہ کو واگزار کیا تو آپ کی توجہ پھر اس جامعہ کی طرف ہوگئی۔ اور جامعہ حضرت ثانی صاحب کو اس میں ضم کردیا۔
حضرت صاحبزادہ میاں غلام احمد صاحب کے وصال کے بعد اب جامعہ کا انتظام صاحبزادہ میاں محمد ابوبکر صاحب کے ہاتھوں میں ہے۔ آپ پوری توجہ کے ساتھ اس تبلیغی کام کی نگرانی فرمارہے ہیں۔ اور جامعہ اپنی وہ عظمت رفتہ جو تاریخ میں کھو گئی کو پھر حاصل کرنے میں کوشاں ہے۔
جامعہ حضرت میاں صاحب کے اخراجات پورے کرنے کے لیے حضرت قبلہ ثانی صاحب نے ساڑھے تین کنال رقبے کی زمین رحمان پورہ میں خریدی اور اس میں کوارٹر تعمیر کرکے کرائے پر دے رکھے تھے۔ جب مدرسہ اوقاف نے لے لیا یہ کوارٹر بھی اپنی تحویل میں لے لئے۔ مدرسہ تو 1988 عیسوی میں واگزار ہو گیا مگر کوارٹر ہنوز محکمہ اوقاف کے پاس ہیں۔ جن کے واگزار نہ ہونے کی بنا پر اخراجات پورے کرنے میں دقت ہوتی ہے۔
وزیر اوقاف سے استدعا ہے کہ یہ کوارٹر بھی واگزار کئے جائیں تا کہ تبلیغ و اشاعت کا کام زیادہ بہتر طریقے سے چلایا جاسکے۔
 
سوشل میڈیا پر شیئر کریں یا اپنے کمنٹ پوسٹ کریں

اس قلم کار کے پوسٹ کیے ہوئے دوسرے بلاگز / کالمز
ویلنٹائن ڈے کیا ہے۔
11/02/2018  (6 سال پہلے)   1786
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

بسنت میلہ (کائیٹ فیسٹیول) اور ہماری روایات
04/02/2018  (6 سال پہلے)   1882
کیٹیگری : فن اور ثقافت    قلم کار : ایڈمن

سرفس ویب، ڈیپ ویب اور ڈارک ویب کیا ہیں۔
29/01/2018  (6 سال پہلے)   2393
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
21/01/2018  (6 سال پہلے)   1289
کیٹیگری : سپورٹس اور گیمنگ    قلم کار : ایڈمن

حضرت حافظ محمد اسحٰق قادری رحمتہ اللہ علیہ
15/01/2018  (6 سال پہلے)   1831
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

وقار انبالوی ایک شاعر، افسانہ نگار اور صحافی
11/01/2018  (6 سال پہلے)   3281
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

جامعہ دارالمبلغین حضرت میاں صاحب
11/12/2017  (7 سال پہلے)   1904
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ناموس رسالت اور ہمارا ایمان
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1796
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں شیر محمد شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1821
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

بارکوڈز کیا ہیں اور یہ کیسے کام کرتے ہیں۔
30/10/2017  (7 سال پہلے)   1951
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ٍصحافتی اقتدار اور ہماری ذمہ داریاں
12/09/2017  (7 سال پہلے)   5570
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پوسٹ آفس (ڈاکخانہ) شرقپور شریف
29/03/2017  (7 سال پہلے)   2760
کیٹیگری : دیگر    قلم کار : ایڈمن

ہمارا معاشرہ اور کمیونٹی سروس
24/03/2017  (7 سال پہلے)   1985
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

حاجی ظہیر نیاز بیگی تحریک پاکستان گولڈ میڈلسٹ
19/03/2017  (7 سال پہلے)   2311
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

آپ بیتی
15/03/2017  (7 سال پہلے)   2271
کیٹیگری : سیاحت اور سفر    قلم کار : ایڈمن

جامعہ مسجد ٹاہلی والی
13/03/2017  (7 سال پہلے)   2191
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابوریحان محمد ابن احمد البیرونی
11/03/2017  (7 سال پہلے)   2793
کیٹیگری : سائنس    قلم کار : ایڈمن

حضرت سیدنا سلمان الفارسی رضی اللّٰہ عنہ
02/03/2017  (7 سال پہلے)   2201
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

انٹرنیٹ کی دنیا
01/03/2017  (7 سال پہلے)   2023
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
28/02/2017  (7 سال پہلے)   2263
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابرہہ کی خانہ کعبہ پر لشکر کشی
27/02/2017  (7 سال پہلے)   3152
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

خطہ ناز آفریں - شرقپور
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1953
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پاکستان میں صحافت اور اس کا معیار
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1956
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

امرودوں کا شہر شرقپور
11/02/2017  (7 سال پہلے)   4559
کیٹیگری : خوراک اور صحت    قلم کار : ایڈمن

دنیا کا عظیم فاتح کون ؟
30/01/2017  (7 سال پہلے)   1817
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4572
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں غلام اللہ ثانی لا ثانی رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4642
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تبدیلی کیسے ممکن ہے ؟
06/10/2016  (8 سال پہلے)   1795
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

شرقپور کی پبلک لائبریری اور سیاسی وعدے
26/09/2016  (8 سال پہلے)   2172
کیٹیگری : تعلیم    قلم کار : ایڈمن

شرقپور میں جماعت حضرت دواد بندگی کرمانی شیرگڑھی
17/08/2016  (8 سال پہلے)   4918
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تحریک آزادی پاکستان اورشرقپور
14/08/2016  (8 سال پہلے)   2690
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

اپنا بلاگ / کالم پوسٹ کریں

اسی کیٹیگری میں دوسرے بلاگز / کالمز

جامعہ دارالمبلغین حضرت میاں صاحب
11/12/2017  (7 سال پہلے)   1904
قلم کار : ایڈمن
کیٹیگری : مذہب

ناموس رسالت اور ہمارا ایمان
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1796
قلم کار : ایڈمن
کیٹیگری : مذہب

حضرت میاں شیر محمد شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1821
قلم کار : ایڈمن
کیٹیگری : مذہب

کلمہ پڑھا ہوا ہے !!
18/03/2017  (7 سال پہلے)   1879
قلم کار : توقیر اسلم
کیٹیگری : مذہب

جامعہ مسجد ٹاہلی والی
13/03/2017  (7 سال پہلے)   2191
قلم کار : ایڈمن
کیٹیگری : مذہب

حضرت سیدنا سلمان الفارسی رضی اللّٰہ عنہ
02/03/2017  (7 سال پہلے)   2201
قلم کار : ایڈمن
کیٹیگری : مذہب

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
28/02/2017  (7 سال پہلے)   2263
قلم کار : ایڈمن
کیٹیگری : مذہب


اپنے اشتہارات دینے کیلے رابطہ کریں