شرقپور شریف میں خوش آمدید۔ شرقپور ایک تحصیل سطح کا قصبہ ہے جو کہ ضلع شیخوپورہ صوبہ پنجاب پاکستان میں واقع ہے۔ یہ قصبہ اپنے اولیا اکرام اور صوفی بزرگوں کے مزاروں کی وجہ سے جانا جاتا ہے، خاص طور پر مشہور ولی اللہ حضرت میاں شیر محمد المعروف شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ کی وجہ سے۔ شرقپور شریف کی سر زمین نے بے شمار ایسے اولیا کرام، صوفیا کرام، دانشوروں، صحافیوں، شاعروں، سیاست دانوں، علما کرام اور مشائخ کرام کو جنم دیا ہے، جن کی ادبی سربلندی اور علمی سرفرازیوں کے چرچے ان کی جنم نگری کی محدود فضاوں سے ابھر کر لامحدود دنیائے علم وادب کا حصہ ہی نہیں بلکہ علم اودب کا افتخار اور تہذیب کا نگار بن چکے ہیں۔ شرقپور کی سرزمین پر فطرت اپنے پورے حسن کے ساتھ مسکراتی نظر آتی ہے۔ فضاوں میں موجود محبت کی خوشبو دامن دل کھینچتی ہے اور امن وسکون نے یہاں کا معاشرہ اپنی آغوش میں لے رکھا ہے۔ یہ شہر اولیا ہے، جلوت کدہ اصفیاہ ہے۔ جس کا گوشہ گوشہ فیضان سے معمور اور بقعہ نور ہے۔ عظمت اس کے ماتھے کا سویرا ہے تو ماحول کو روحانی تجلیات نے گھیرا ہے۔ یہ دھرتی تہذیب کے دامن میں ہے۔ یہ زندہ دلوں کا مسکن اور گہوارہ علم وفن اور روحانیت کا مدفن ہے۔
شرقپور کی بنیاد مغل بادشاہ شاہ جہاں (جنوری 1592 تا 22 جنوری 1666 عیسوی) کے آخری دور میں رکھی گئ تھی۔ 1904 عیسوی میں شرقپور ضلع لاھور کی تحصیل تھا، 1911/12 عیسوی میں شرقپور ضلع گجرانولا کے تحت تھا۔ اس کے بعد یہ سب تحصیل اور اب ضلع شیخوپورہ کی تحصیل بن گیا ہے۔ ۔پاکستان کی تحریک آزادی میں شرقپور کے نوجوانوں نے ایک یادگار اور دلیرانا کردار ادا کیا۔ شرقپور کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ برطانوی حکومت کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک میں سب سے پہلے نوجوانوں کا جو اسکواڈ پکڑا گیا تھا ان کا تعلق شرقپور سے تھا۔ شرقپور کو اپنے ایسے سپوتوں پر ہمیشہ ناز رہے گا۔