پاکستان میں سیاست دان اور سول سرونٹ کے لئے قوانین
1۔ ایک پاکستانی سیاستدان دو یا دو سے زائد حلقوں سے بیک وقت الیکشن لڑ سکتا هے، مگر ایک پاکستانی شهری دو حلقوں میں ووٹ نهیں ڈال سکتا۔
2۔ایک شخص جو جیل میں هے ووٹ نهیں دے سکتا مگر ایک پاکستانی سیاستدان جیل میں هونے کے باوجود بھی الیکشن لڑ سکتا ھے۔
3۔ ایک شخص جو کبھی جیل گیا هو کبھی سرکاری ملازمت نهیں حاصل کرسکتا مگر ایک پاکستانی سیاستدان کتنی بار بھی جیل جاچکا هو صدر، وزیراعظم، ایم پی اے، ایم این اے یا کوئی بھی عهده حاصل کرسکتا هے.۔
4۔ بینک میں ایک معمولی ملازمت کیلیئے آپ کاگریجویٹ هونا لازمی هے مگر ایک پاکستانی سیاستدان فنانس منسٹر بن سکتاهے چاهے وه انگوٹھا چھاپ هی کیوں نه هو.
5۔ فوج میں ایک عام سپاهی کی بھرتی کیلیئے دس کلو میٹر کی دوڑ لگانے کے ساتھ ساتھ جسمانی اور دماغی طور پر چست درست هونا بھی ضروری هے البته ایک پاکستانی سیاستدان اگرچه ان پڑھ، عقل سے پیدل، لاپرواه، پاگل، لنگڑا یا لولا هی کیوں نه هو وه وزیراعظم یا وزیر دفاع بن کر آرمی، نیوی اورایئر فورس کے سربراهان کا باس بن سکتاهے.
6۔اگر کسی سیاستدان کے پورے خاندان میں کوئی کبھی اسکول گیا هی نه هو تب بھی ایسا کوئی قانون نهیں جو اسے وزیر تعلیم بننے سے روک سکے۔
7۔اور ایک پاکستانی سیاستدان پر اگرچه هزاروں مقدمات عدالتوں میں اس کے خلاف زیر التوا هوں وه تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا وزیر داخله بن کر سربراه بن سکتا هے۔